معاشرتی بگاڑ کے اسباب اور اس کا علاج
سماجی بگاڑ بنیادی طور پر معاشی عدم مساوات ,ناقص تعلیمی نظام اور غلط سیاسی نظام ہے اور یہ خود مسائل نہیں ہیں بلکہ نظام ہی نے اسے جنم دیا ہے
سماجی بگاڑ بنیادی طور پر معاشی عدم مساوات ,ناقص تعلیمی نظام اور غلط سیاسی نظام ہے اور یہ خود مسائل نہیں ہیں بلکہ نظام ہی نے اسے جنم دیا ہے
سماجی تبدیلی کے حقیقی مفہوم کا مختصرا اصولی طور پر جائزہ لیا گیا ہے
مسلمانوں کے دور عروج میں جو نظام تعلیم رہا اسکی اہیمیت پر بات کی گئی ہے اور اسکا انگریزوں کے نظام تعلیم کیساتھ موازنہ کیا گیا ہے۔۔
جذباتی طبیعت کے مالک اور ہیجانی کیفیت کے عادی معاشروں میں چیزوں کو حقائق کی نظر سے دیکھنے کی صلاحیت نہیں پائی جاتی
انسان اس کائنات کی ترقی یافتہ مخلوق ہے جس کو مختلف صلاحیتوں سے نوازا گیا ہے۔ تاہم تمام انسانوں کی صلاحیت یکساں نہیں-
انسان کا وجود اس کائنات میں اﷲ رب العزت کی پہچان کا ذریعہ ہے۔انسان کی تخلیق سے قبل اﷲ ﷻ نے اور بہت سی مخلوقات کو پیدا فرمایا
انسانی معاشرے میں تمام معاملات کو عقلی پیمانے پر پرکھنے اور ان میں بہتری لانے کہ لیے انبیاء کہ معجزات دراصل انسانوں کی تربیت کا ایک ذریعہ قرار پائے
عمدہ حکمت عملی اور حفاظتی تدابیر کو اختیار کر کے حادثات کو کم سے کم کرنا ممکن ہے
روزہ کے عملی تقاضوں کے مطابق سسٹم کی تشکیل کی ضرورت و اہمیت تاکہ روزہ کے عملی نتائج حاصل ہوں۔
کسی بھی ملک کا نظام تعلیم اس کی قومی ضروریات کو سامنے رکھ کر ترتیب دیا جاتا ہے۔ تاکہ اجتماعی ترقی کیلیے ہنر مند اور باشعور افراد تیار کیے جاسکیں۔
روزے کے فلسفے پر حضور اکرم ﷺ نے جو اجتماعیت پیدا کی، اس میں امرا کے اندر غریب لوگوں کی حالت کا عملی احساس پیدا کیا۔