دینی سماج کی تشکیل نو میں نظم و ضبط کی اہمیت
دین کی روشنی میں سماجی تشکیل اور نظم و ضبط کی اہمیت کو سمجھنا
دین کی روشنی میں سماجی تشکیل اور نظم و ضبط کی اہمیت کو سمجھنا
کسی بھی معاشرے میں بے دینی کا پیدا ہو جانا اِس بات کی دلیل ہے کہ وہاں کہ مذہبی پیشوا دور کے معاشرتی سوالات پر توجہ نہیں دیتے ۔
اس مضمون میں مسلمانوں کی اجتماعی سیاسی نفسیات پر بات چیت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
انسانیت کی ترقی کے اصول کبھی نہیں بدلے جاتے ہاں ان اصولوں کی روشنی میں دور کے تقاضوں کے مطابق معاشرے کے عقل مند اور باشعور انسان قوانین بناتے ہیں
کامیابی یہ نہیں دیکھتی کہ انسان امیر ہے یا غریب بلکہ کامیابی پانے کیلئے ایک کوشش اور محنت درکار ہے جس نے خلوص کے ساتھ محنت کی اس نے اپنا مطلوب پا لیا۔
انسان چاہے کسی بھی مذہب،نسل،زبان، ملک یا خطے سے تعلق رکھنے والا ہو، وہ بچپن سے بڑھاپے تک اس دنیا میں اجتماعی ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے آیا ہے۔
کسی بھی ملک میں ہونیوالی سائنسی ترقیات و تحقیق کی صحت و معیار کا اندازہ اس ملک میں شائع ہونیوالے تحقیق جرائد و رسا ئل سے لگایا جا سکتا ہے
سوسائٹی میں موجود ٹرینڈز کا تجزیہ جو نہ تو تبدیل ہوتے ہیں اور پورا معاشرہ مجموعی طور پر ان کا شکار بن کر زوال یا فتنہ ہو چکا ہے.
اس تحریر کا مقصد انسانیت کو تربیت کے مروجہ طریقوں اور فوائد سے آگاہ کرنا ہے۔
نوجوانوں کو شعوری بنیاد پر بات کو سمجھنے سمجھانے کی بجاۓ؛ رٹو طوطے بنانے کا رجحان زورپر ہے۔ جسکی وجہ سے نوجوانوں میں تخلیقی صلاحیتوں کا فقدان ہے۔