سماجی ترقی کا درست مفہوم
"فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں موج ہے دریا میں بیرون دریا کچھ نہیں"
"فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں موج ہے دریا میں بیرون دریا کچھ نہیں"
ائنات کا یہ وسیع نظام ہمیں اجتماعیت پسندی کے نظریہ کا درسِ دیتی ہے
دین اسلام کے اگر اعلیٰ اخلاقی اقدار کو اپنائیں گے تو ہمارا گھر، خاندان، معاشرہ، قوم ان مصیبتوں اور مشکلات سے بچا رہے گا
کورونا وائرس سے پھیلی خوف وہراس کی فضا انسانوں کے رویوں اور ذہنی صحت پر گہری اثر انداز ہو رہی ہے
سماجی تبدیلی تنقید سے نہیں تدبیر اور تحریک سے رونما ہوتی ہے۔
دعوت اور جماعت سازی کا طریقہ قرآن و سنت کی روشنی میں
اس تحریر کو لکھنے کا مقصد ہمارے ملک میں وبا سے متعلق جو خیالات اور مفروضے پیش کیے جا رہے ہیں اور جس کے لیۓ دلاٸل کا ایک انبار لگا ہے۔ کیا وہ واقعی اس
موجودہ حالات کے تناظر میں سماج کو درپیش خطرہ اور اس سے وابستہ خوف کے حوالے سے فہم و ادراک پیدا کرنا-
کرونا وایرس ایک بین الاقوامی مسلہ بن گیا ہے اور پاکستان بھی کرونا وایرسے متاثر ہو گیا ہے ہمارا قوی ذہن کیا ہے اوراس حالت میں قومی تقاضے کیا ہیں؟
ہمارے ملک کا ایک بڑا طبقہ دیہاڑی دار مزدور ہے، چھابڑی والے سے لےکر اینٹ پتھر اٹھانے والےتک، روزانہ کی بنیاد پر کما کر اپنے بچوں کا پیٹ پالنے والا۔۔۔۔۔
افسوسناک امر یہ ہے کہ سامراجی قرضوں کے بوجھ میں اضافہ کرنے ،بھوک پیدا کرنے ،خوف وہیجان میں مبتلا کرنے، اور لوگوں سے ان کا یقین و ایمان متزلزل کرنے۔۔۔۔
Our mass behaviour is shaped by our social institutions through the life-long socialization process.