معا شرے کی تعمیر و تشکیل میں عدل کی اہمیت
عدل کے معنی برابر تقسیم کرنے کے ہیں۔ مساوات کو قائم کرنا اور توازن کو برقرار رکھنے کے ہیں۔ مثال کے طور پر گوشت کے ٹکرے کو دو برابر حصوں میں اس طرح تقس
عدل کے معنی برابر تقسیم کرنے کے ہیں۔ مساوات کو قائم کرنا اور توازن کو برقرار رکھنے کے ہیں۔ مثال کے طور پر گوشت کے ٹکرے کو دو برابر حصوں میں اس طرح تقس
سورۃ الفاتحہ قرآنِ حکیم کے مضامین کا خلاصہ ہے۔ قرآنِ حکیم میں انسانی زندگی کی تعمیر و تشکیل کے جتنے امور بیان کیے گئے ہیں، ان کا اللہ کے سامنے ......
امام شاہ ولی اللہ دہلوی نے قرآن حکیم کو سمجھنے کے لئیے پانچ بنیادی علوم متعین کئیے ہیں اور انہی بنیادی علوم کی تفصیل پورے قرآن حکیم میں موجود ہے۔
آج قرآن پاک کی تعلیمات کو حضرت امام شاہ ولی اللہ کے فکر و فلسفہ کی روشنی میں سمجھنے اور اس پہ عمل کرنےکی ازحد ضرورت ھے۔اسی میں زوال سے نکلنے کا حل
قرآن کریم کے نزول کے مقصد کو سمجھ کر شعور حاصل کرنا اور پھر جماعت حقہ کے ساتھ وابستہ رہ کر صبر سے عمل صالح کرنا
نظامِ ظلم میں حق اور باطل کی تمیز کرنا اس وقت مشکل ہوتا ہے جب عوام بغیر تحقیق اور اندھی تقلید کی وجہ سے باطل کی صف میں غیرارادی طور پرکھڑےنظرآتے ہیں۔
سورہ فاتحہ انسانی جماعتوں کے مقاصد بتانے کے ساتھ ساتھ پہلے سے موجود جماعتوں میں سے حق جماعت کی پہچان کرنے کے مسلمہ اصول و ضوابط فراہم کرتی ہے
اسلام سلامتی اور امن کا دین ہے اس نظریے کو اپنانے کا مقصد انسانی زندگی ترقی کی معراج تک پہنچ سکے۔کفر وہ رکاوٹ ہے جو انسانی ترقی کی راہ میں حائل ہے۔
قرآنی تعلیمات کے مطابق وحدتِ انسانیت کا نظریہ،معاشی خوش حالی کی معیشت اور امن کی سیاست ایک مثالی معاشرے کی پہچان ہے۔
ایک مہذب معاشرے کی تشکیل و ترقی کیلئے ایک مذہب یعنی دین کا ہونا لازم ہے اس کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی کرے گا اس کا شیرازہ بکھر جائے گا.
ہُوا یوں کہ وہ اندازِ تعلیمِ قرآن کہ جس سے صحابۂ کرام (رضی اللہ عنہم) میں اسلام کے عادلانہ نظامِ حکومت کو چلانے کی صلاحیت پیدا ہوئی۔ اسے بدل دیا گیا۔