خواہشات یا ضروریات؟
پاکستان میں ضروریات اور آسائش کے درمیان فرق
خواہشات یا ضروریات؟
تحریر: حذیفہ بٹ۔ نارووال
پاکستان میں ضروریات اور آسائش کے درمیان فرق
معاشرے میں انسانوں کو زندگی گزارنے کے لیے جن ضروریات و احتیاجات کو پورا کرنا ناگزیر ہوتا ہے، ان کی درجہ بندی اور تعین کرنا ضروری ہوتا ہے، جیسے جیسے انسانی معاشرے ترقی کرتے ہیں۔ ان میں بنیادی ضروریات و احتیاجات کی نوعیت میں تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر آج سے تین سوسال پہلے برقی طاقت ( بجلی) کا تصور نہیں تھا، مگر آج کے انسان کے لیے اس کے بغیر زندگی گزارنا مشکل ہے۔ ریاستوں کے نظام کو ضروریات اور آسائشات کا تعین کرنا ضروری ہوتا ہے، تاکہ ملک کے اجتماعی اخراجات اور آمدنیوں کا صحیح طور پر تعین ہو سکے ۔
ہمیں اکثر سننے کو ملتا ہے کہ ہماری مشکلات کی بنیادی وَجہ ہماری خواہشات کی زیادہ تعداد ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر ہم اپنی خواہشات کو کم کریں تو ہم ایک خوش حال اور مطمئن زندگی گزار سکتے ہیں، لیکن یہ سوال اہم ہے کہ کیا یہ چیزیں صرف خواہشات ہیں، یا حقیقتاً ضروریات بھی ہیں؟
ضروریات بہ مقابلہ خواہشات
انسانی زندگی کی بنیادی ضروریات میں کھانا، رہائش، پانی اور صحت کی دیکھ بھال شامل ہیں۔ لیکن آج کے دور میں معیارِ زندگی کا تعلق براہِ راست وسائل تک رسائی سے ہے اور یہ فرق اتنا سادہ نہیں ہے۔
صحت کی دیکھ بھال
صحت کی دیکھ بھال کو ایک بنیادی ضرورت ہے۔ پاکستان میں معیاری صحت کی دیکھ بھال مہنگی ہوتی ہے اور بہت سے لوگوں کی پہنچ سے باہر ہے۔ یہ آسائش نہیں، بلکہ زندگی کی بقا کے لیے ضروری ہے۔ پاکستان میں اچھے ہسپتال یا ڈاکٹر سے علاج کروانا جہاں ریاست نے جو ادارے بنائےہیں اُن کا برا حال ہے -تو مہنگے پرائیویٹ مراکز صحت سے علاج کروانا عوام کی مجبوری بن چکی ہےیہ اب آسائش نہیں ناگزیر ضرورت بن گئی ہے-
تعلیم
معیاری تعلیم بھی ایک ایسی ضرورت ہے، جس تک ہر فرد کو رسائی حاصل ہونی چاہیے۔ پاکستان میں ریاست نے تعلیمی ادارے بنائے، اُن کی حالت ناگفتہ بہ ہے تو ان حالات میں معیاری تعلیم اسے لگژری سمجھ سکتے ہیں، یا یہ ایک ایسی ضرورت ہے جو ہر فرد کے لیے ضروری ہے؟
کھانا اور معیار زندگی
کھانا ہر کسی کی ضرورت ہے، لیکن کھانے کے معیار میں مالی حیثیت کے لحاظ سے بہت فرق ہوسکتا ہے۔ پاکستان میں اگر آپ کے پاس پیسے ہیں تو آپ صحت مند اور غذائیت سے بھرپور کھانا خرید سکتے ہیں،ورنہ مقامی دکانوں سے کم معیار کا کھانا خریدنا پڑتا ہے۔ کیا معیاری خوراک کی خواہش صرف ایک خواہش ہے، یا یہ صحت مند زندگی کا بنیادی حق ہے؟
گرمی سے بچاؤ
پاکستان میں شدید گرمی سے نمٹنے کے لیے کم متبادل ہیں۔ بہت سے لوگوں کو ایئر کنڈیشنر کی ضرورت محسوس ہوتی ہے، تاکہ وہ گرمی سے بچ سکیں۔ کیا ایئر کنڈیشنر رکھنا آسائش ہے، یا یہ ایک ضرورت ہے، جہاں دیگر آپشنز دستیاب نہیں ہیں؟
نقل و حمل
پاکستان میں پبلک ٹرانسپورٹ کے محدود اور ناقص وسائل کے باعث گاڑی کا مالک ہونا، اکثر آسائش نہیں، بلکہ ضرورت بن جاتا ہے۔ عوامی نقل و حمل اکثر غیرمحفوظ اور غیرقابل اعتماد ہوتی ہے، جس کی وَجہ سے ذاتی گاڑی کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔
صاف پینے کا پانی
صاف پینے کا پانی ایک بنیادی حق ہے، لیکن پاکستان میں یہ بہت سے لوگوں کے لیے ایک نعمت ہے۔ شہری علاقوں میں، جن لوگوں کی استطاعت ہے، وہ بوتل بند پانی خریدتے ہیں یا مہنگے فلٹریشن سسٹم استعمال کرتے ہیں۔ کم خوش نصیب لوگوں کے لیے آلودہ پانی صحت کے لیے سنگین خطرات پیدا کرتا ہے۔ کیا صاف پانی کا حصول آسائش ہے یا ایک بنیادی ضرورت؟
صفائی اور حفظان صحت
صفائی ستھرائی کے نظام تک رسائی ایک بنیادی ضرورت ہے، لیکن پاکستان کے دیہی علاقوں میں یہ سہولیات اکثر ناکافی یا غیرموجود ہوتی ہیں۔ کیا یہ ایک آسائش ہے یا صحت اور وقار کو برقرار رکھنے کے لیے ایک ضرورت؟
سیکیورٹی
سیکیورٹی بھی ایک اہم پہلو ہے۔ بڑھتی ہوئی جرائم کی شرح کے ساتھ، لوگ سیکیورٹی سسٹمز میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں، جیسے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنا یا سیکیورٹی گارڈز کی خدمات حاصل کرنا۔ کیا یہ آسائش ہے، یا عوامی سیکیورٹی سروسز کی ناکافی فراہمی کے باعث ضروری ہے؟
حاصل بحث
یہ چند مثالیں ہیں، ان کے علاوہ بھی آپ کو بہت سیمثالیں مل جائیں گی، جس ملک میں تقسیم کا معیار یہ ہو کہ تقریباً 3 فی صد لوگوں کے پاس اتنی دولت ہو جو 97 فی صد کی مشترکہ دولت سے زیادہ ہو تو لوگوں کا معیارِزندگی کیا ہوسکتا ہے۔
مندرجہ بالا مثالوں کی روشنی میں اس بات کو سمجھنا آسان ہے کہ معاشی نظام کی تشکیل اس بنیاد پر ہونی چاہیے کہ ریاست عوام کو ان کی بنیادی ضروریات کی رسائی آسان سے آسان بنائے۔ جدید معاشی اصطلاح میں اس کو ضروریاتِ زندگی کے اخراجات(Cost of Living) کہا جاتا ہے ۔ جن ممالک میں آمدنی کے اعتبار سے COL زیادہ ہے، وہاں پرمعیارِزندگی کم ہوتا ہے اور جن ممالک میں آمدنی کے اعتبار سے COL کم ہوتی ہے، وہاں پر معیار ِزندگی بہتر ہوتا ہے۔
پاکستان میں خواہشات اور ضروریات کے درمیان فرق اکثر دھندلا جاتا ہے جو چیز دنیا کے کسی حصے میں آسائش سمجھی جاسکتی ہے، وہ دوسرے حصے میں ضروری ہوسکتی ہے۔ یہ کہنا کہ ہمیں اپنی خواہشات کو محدود کرنا چاہیے، تاکہ ہم مطمئن زندگی گزار سکیں، اپنی جگہ درست ہے، لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ ہم تسلیم کریں کہ جو چیزیں ہم "خواہشات" کہہ کر نظرانداز کرتے ہیں، وہ حقیقت میں ضروریات ہیں اور ان کو پورا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔
یہ کہنا کہ بنیادی ضروریات جیسے معیاری خوراک، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، صاف پانی اور تحفظ کو آسائش قرار دینا، ایک انتباہ ہے کہ ہمیں اس بات پر دوبارہ غور کرنا چاہیے کہ معقول معیارِزندگی کے لیے کیا ضروری ہے۔ ہر فرد کو ان بنیادی ضروریات تک رسائی کا حق حاصل ہے اور یہ معاہدہ عمرانی کے تحت ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ان کی فراہمی کو یقینی بنائے۔