اپنے آپ کو اللہ کے سپُرد کرنے کی ضرورت کیوں؟
انسان کے لیے کیوں ضروری ہے کہ وہ خود کو اللہ کے سپُرد کرے اور اللہ کے قائم کردہ کائنات کے نظام پہ اعتماد رکھے؟
اپنے آپ کو اللہ کے سپُرد کرنے کی ضرورت کیوں؟
تحریر: زاہد عمران، لاہور
آپ گاڑی پہ سفر کریں یا جہاز پہ، سفر شروع کرتے وقت آپ اپنے سفر کو( GPS(global positioning system اور google map کے سپرد (حوالے) کرد دیتے ہیں کہ وہ مسلسل آپ کے سفر کو track کرتا رہے اور آپ کی رہنمائی کے لیے آپ کو سفر کے متعلق road map دکھاتا رہے اور آپ کی رہنمائی کرتا رہے کہ آپ اس وقت کہاں ہیں، راستہ بھول تو نہیں رہے، اور آپ کو اپنی منزل مقصود تک پہنچنے میں کتنی دیر لگے گی، آپ کونسا route لیں گے، اور پھر اگر نہ صرف google head quarter اور google کا سسٹم آپ کو track کرتا ہے بلکہ اگر آپ نے اپنی live location اپنی فیملی اور چاہنے والوں کےساتھ share کر رکھی ہے تو وہ بھی دیکھ رہے ہوتے ہیں کہ آپ اس وقت کہاں ہیں اور وہ آپ کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔ مزے کی بات یہ ہے کہ آپ google map کو active نہ بھی کریں تب بھی google کا سسٹم جانتا ہے کہ آپ کس وقت کہاں ہیں کیوں کہ google کا سسٹم ہر لمحے آپ کی نگرانی (monitoring) کر رہا ہے کہ آپ کہاں ہیں آج تو ٹیکنالوجی کمپنیاں آپ کے موبائل فون کے mic کے زریعے آپ کی ہر لمحے کی گفتگو بھی ریکارڈ کر رہے ہوتے ہیں اور front camera کے زریعے آپ کو capture بھی کر رہی ہوتی ہیں (لیکن یہ دونوں operations خفیہ ہوتے ہیں جس کا عام user کو پتہ نہیں ہوتا لیکن technology experts جانتے ہیں کہ ہر چیز track اور ریکارڈ ہو رہی ہے)۔گوگل اور فیس بُک کے کچھ community rules ہیں جو پہلے سے defined ہیں کہ اگر آپ فلاں فلاں حرکت کریں گے تو آپ کا account بلاک بھی کیا جا سکتا ہے( یعنی آپ کو سزا بھی دی جا سکتی ہے) مطلب آپ کے account کی زندگی اور موت google کے ہاتھ اور اختیار میں ہے۔
اچھا! اب آپ اس مثال کو ذہن میں رکھیں اور سوچیں کہ اس پوری کائنات کا بھی ایک نظام ہے اور ایک مالک ہے جو ہر وقت آپ کی نگرانی کر رہاہے۔ آپ کوئی عمل ظاہر کریں یا پوشیدہ وہ سب جانتا ہے۔ اس طرح یہ بات عقلی طور بھی پہ ثابت ہو جاتی ہے کہ اگر آج گوگل، فیس بُک اور دُنیا کی دیگر کمپینیوں کا غیبی نظام (backend system ) آپ کی نگرانی اور tracking کر رہا ہے تو اللہ تعالی کے لیے یہ کون سی مشکل بات ہے۔ آپ انٹر نیٹ کی دُنیا میں اور اپنے موبائل فون میں جو بھی حرکتیں کرتے ہیں وہ آپ اپنے موبائل فون سے بھلے ہی ڈیلیٹ کر دیں وہ سارا ڈیٹا کمپنیوں کی database میں موجود رہتا ہے۔ اسی طرح کائنات کا بھی ایک خفیہ نظام اور database ہے جسے عالم غیب (backend system)کہتے ہیں۔جیسے آپ گوگل کو بول کر یا لکھ کر instruction دیتے ہیں یا request کرتے ہیں تو گوگل آپ کی بات سُنتا ہے اور اس کے مطابق آپ کی مدد کرتا ہے ایسے ہی اللہ تعالی سے جب آپ دعا کرتے ہیں تو کیا اللہ تعالی کے لیے یہ بات مشکل ہے کہ وہ آپ کی دعا/التجا سُنے اور آپ کی مدد کرے؟ (یقیناً یہ کوئی مشکل نہیں ہے کیونکہ وہ پوری کائنات کا مالک و مختار اور کائنات کے نظام کا engineer اور super admin ہے)۔
جیسے آپ کے چاہنے والوں کے لیے ممکن ہے کہ وہ آپ کو دُنیا کے کسی بھی کونے پہ بیٹھ کے (google map) دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کہاں ہیں اور وہ آپ کو instructions دے سکتے ہیں، آپ کی مدد کر سکتے ہیں آپ ان کو سنتے ہیں وہ آپ کو سنتے ہیں تو پھر کیا اللہ تعالی اور کائنات کے نظام کے لیے یہ مشکل ہے کہ جب آپ اپنے پیاروں کے لیے دعا کریں (جو دُنیا سے جا چکے ہیں) کہ وہ آپ کی دعائیں سنیں اور ان کاجواب دیں اور اللہ تعالی (اور اس کا غیبی نظام) اُس کے مطابق آپ کی مدد کرے؟ (یقیناً مشکل نہیں ہے)۔
جیسے google server/computer اور آپ کے فون کے درمیان بظاہر کوئی تار (wire) اور کنکشن نہیں لیکن پھر بھی آپ کا ایمان(یقین) ہے کہ ان کے درمیان ایک مسلسل رابطہ ہے تو پھر کیا اللہ تعالی اور آپ کے درمیان کوئی رابطہ نہیں؟ (یقیناً ہے)۔
جس طرح ایک گاڑی کا ڈرائیور، سفر کے آغاز سے لےکر اختتام (منزل مقصود) تک خود کو GPS System اور google map کے سپرد ( حوالے) کر دیتا ہے اور پورا سفر اس پہ اعتماد رکھتی ہے اور اسی map کو follow کرتی ہے تو پھر انسان کے لیے کیوں ضروری نہیں وہ خود کو اللہ تعالی اور کائنات کے نظام کے سپرد کر دے( اور اُس پہ اعتماد کرے)؟
جیسے آپ Goolge community rules کی خلاف ورزی کریں تو وہ آپ کا اکاؤنٹ بلاک کر دیتا ہے تو جب آپ سماج میں سماجی قوانین کے خلاف ورزی کریں تو کیوں اللہ آپ کو سزا نہ دے؟ (یہ ایک الگ بات ہے کہ اللہ غفور و رحیم ہے وہ معاف بھی کر سکتا ہے)۔
گوگل میپ آپ کی ٹھیک ٹھیک رہنمائی کرے، اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ کی گاڑی (یا سمارٹ فون) مسلسل گوگل کے نظام کےساتھ رابطے میں رہے، تو پھر انسان کے لیے کیوں ضروری نہیں ہے کہ وہ عبادات اور اللہ کے ذکر کے زریعے ہر وقت اس سے رابطے میں رہے؟
آپ کا موبائل فون اور گاڑی تباہ بھی ہوجائے تب بھی آپ کا مکمل ڈیٹا کمپنی کے ڈیٹا بیس میں محفوظ رہتا ہے اور آپ نیا فون لےکر سارا ڈیٹا دوبارہ واپس لے آتے ہیں، تو کیا اللہ کے لیے نا ممکن ہے کہ وہ آپ کو موت کے بعد زندہ کر دے اور آپ کا سارا ڈیٹا آپ کے اندر restore کردے (آپ کا اعمال نامہ آپ کے ہاتھ میں پکڑا دے؟
جیسے آپ کی کی نیٹ ورک کمپنی کے پاس پورا اختیار ہے کہ وہ آپ کا کنکشن کسی بھی وقت بند کر دے، یا کسی اور کو نیا کنکشن جاری کر دے، ایسے ہی اللہ کے لیے کیا مشکل ہے کہ وہ جس کو مرضی جس وقت مرضی موت دے یا نئی زندگی دے دے؟
جیسے ہر سفر کے اختتام پہ گوگل آپ کو ایک trip report بھیجتا ہے کہ آپ کہاں کہاں گئے کب کب گئے کیا کیا کیا وغیرہ وغیرہ، تو اللہ کے لیے مشکل ہے کہ وہ قیامت کے روز life report ہمیں دے ؟ (یقیناً اللہ کے پاس تو اس دُنیا سے کروڑوں درجے advanced system ) ہے۔
نوٹ:
اس تحریر میں، میں نے جتنی اصطلاحات(terminologies) استعمال کی ہیں وہ اپنی understanding کے لیے کی ہیں، میں کوئی عالم نہیں ہوں، میں ایک طالب علم اور technology-enthusiast ہوں اس لیے اسلام اور کائنات کے نظام کو ٹیکنالوجی کی زبان میں سمجھنے کی کوشش کررہا ہوں۔