یہ نظام اک بھنور ہے
ملکی تاریخ میں کیسے ایک طبقہ ہر دور میں عوام کو ایک چکر میں چلائے رکھتا ہے
ملکی تاریخ میں کیسے ایک طبقہ ہر دور میں عوام کو ایک چکر میں چلائے رکھتا ہے
جو تحریکیں جذباتی ابال سے پیدا ہوتی ہیں، وہ بہت جلد ختم ہوجاتی ہیں۔ موجودہ سیاسی منظر نامے میں علاقائی اور لسانی بنیادوں پر اٹھنے ہونی تحریک کا تجزیہ
عالمی منظر نامہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے، اس لئے کوئی بھی حکمت عملی بناتے وقت دور کے تقاضوں کو سمجھنا انتہائی ضروری ہے۔
فاٹا کے قبائلی علاقوں کے باشندگان کو صوبوں میں انضمام کے مرحلہ کو حکمت سے برداشت کرنا چاہیے اور دنیا کے بین الاقوامی چالبازوں سے محتاط رہنا چاہیے
کائنات کی فطرت میں فرصت یا اس سے ملتی جلتی کوئی چیز شامل نہیں ہے ۔اس فطرتی نظام میں آپ کو خلا نہیں ملے گا جس کو آپ اپنے کسی فعل سے بھر دیں۔
حالیہ الیکشنز میں مذہبی جماعتوں اور اتحادوں کی شکست ان جماعتوں سے روز بروز بڑھتی بے زاری اور مایوسی کی نشاندہی کرتی ہے۔
سرمایہ دارانہ جمہوریت کی حیثیت ایک کھیل تماشے کی ہے جس میں عوام کو محض اپنے استحصال کرنے والوں کے چناءو کا موقع دیا جاتا ہے
ہارس ٹریڈنگ اور لوٹا کریسی تقریباً ایک جیسے مفہوم یعنی سیاست میں کسی مفاد کی خاطر اپنی وفاداری تبدیل کرنے کیلئے استعمال ہوتے ہیں.
ہماری سیاست کی اس ریت کو آپ حالیہ صدارتی الیکشن میں دیکھیں تو آپ کو بہت سی ان کہی کہانیاں سمجھ آجائیں گی کہ کس طرح متفقہ اپوزیشن کے دو امیدوار سامنے آ
ووٹر کو شعور اور معاشی آزادی دئے بغیر جمہوریت کا تصور محض ایک ڈھکوسلا ہی رہے گا اور الیکشن کی حیثیت ایک کھیل کی ہی رہے گی۔