سوشل انجینئرنگ اور اس سے بچنے کی حکمت عملی
سوشل انجینئرنگ کسے کہتے ہیں؟ اپنے اپ کو فراڈ سے کیسے بچائیں ؟
سوشل انجینئرنگ اور اس سے بچنے کی حکمت عملی
تحریر: محمد اصغر خان، سورانی ۔ بنوں
آج کل سوسائٹی کا ہر فرد کسی نہ کسی طریقے سے سوشل میڈیا کے ساتھ منسلک ہے۔چھوٹے بڑے،مرد عورت، بوڑھے اور جوان اپنے اپنے دائرے میں سوشل میڈیا کا استعمال کر رہے ہیں۔ ایک لحاظ سے سوشل میڈیا نے فاصلے کم کردیے ، رابطے کا ایک اور ذریعہ مل گیا۔ کوئی بھی خبر پروپیگیٹ کرنی ہو تو سوشل میڈیا کے ذریعے منٹوں میں لاکھوں لوگوں تک پہنچ جاتی ہے۔ آپ کو مخصوص وقت میں ٹی وی پر خبریں سننے کے لیے بیٹھنا نہیں پڑتا اور نہ ہی کل کے اخبار میں اس کو تلاش کرنا پڑتا ہے، بلکہ اسی وقت آپ کو مختلف سوشل میڈیا پر آسانی سے وہی خبر مل جاتی ہے۔ لیکن دوسری طرف کوئی بھی ان کے مضر اَثرات سے محفوظ نہیں ہے۔آئے روز کوئی نہ کوئی فریاد کرتاہے کہ اس کے ساتھ فیس بک یا واٹس ایپ کے ذریعے فراڈ ہوگیا ہے اور انصاف کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہا ہے۔
پچھلے دِنوں میر ا ایک دوست میرے ہاں آیا جو عموماً انتہائی خندہ پشانی کے ساتھ ملتا تھا، اس دن کچھ زیادہ افسردہ تھا، پوچھنے پر انھوں نے بتایا کہ فلاں دوست جو ہمارے ساتھ کچھ عرصہ آفس میں تھا، وہ آج کل روزگار کے سلسلے میں لندن میں مقیم ہے ۔ میں نے کہا یہ تو اچھی بات ہے اس میں پریشانی کی کیا بات ہے۔ وہ کہنے لگا کہ مجھے اس کی آئی ڈی سے میسج آیا کہ میں آپ کو کچھ پیسے بھیجتا ہوں، آپ فلاں بندے کے حوالے کر دیں۔وہ بندہ آپ کے ساتھ رابطہ کرےگا۔ تھوڑی دیر بعد اس نے مجھے رسید بھیج دی جو کسی منی ایکسچنج کی تھی۔ اس میں میرے اکاؤنٹ ڈیٹیلز، سب کچھ ٹھیک ٹھیک درج تھے اور مجھے یقین دِلایا کہ کچھ ہی وقت میں آپ کو پیسے مل جائیں گے۔ ادھر اس کے دوسرے دوست نے رابطہ شروع کیا کہ بھائی پیسے تو آپ کو کچھ ہی وقت میں مل جائیں گے آپ ہمیں اپنے اکاؤنٹ سے بھیج دیں، کیوں کہ ہمیں سخت ضرورت ہے۔ مریض کو دل کے آپریشن کے لیے داخل کرنا ہے ۔ وہ کہتا ہے کہ میرے دل میں بھی خدمت کا جذبہ ابھر آیا اور ان کو مطلوبہ 2 ملین پاکستانی روپے بھیج دیے۔ کیوں کہ بندہ بھی جاننے والاتھا اور رسید بھی انھوں نے بھیجی تھی۔ بس صرف منی ایکسچنج کا جو دورانیہ انھوں نے بتایا تھا اسی کا انتظار تھا، لیکن انتظار کی گھڑیا ں ختم نہیں ہو رہی تھیں۔ اس نے مجھے 4،3 گھنٹوں کا کہا تھا، لیکن 48 گھنٹوں میں بھی میر ے اکاؤنٹ میں کچھ نہیں آیا ۔ دوست کے ساتھ رابطہ کرتا ہوں تو اَب آئی ڈی سے کوئی رسپانس نہیں آرہا۔ بہت مشکل سے اس کا سیل فون نمبر مل گیا، رابطہ پر اس نے بتایا کہ بھائی میں نے تو آپ کو کوئی رسید نہیں بھیجی ہے اور نہ ہی میں نے کوئی میسج سینڈ کیا ہے ۔ جب میں نے فیس بک آئی ڈی کا بتایا تو انھوں کہا کہ ہوسکتا ہے کہ کوئی فیک آئی ڈی کسی نے بنائی ہو ۔جب میں نے دوبارہ اس آئی ڈی کو چیک کیا تو پتہ چلا کہ یہ آئی ڈی تو ابھی ایک ہفتہ پہلے بنی ہے اور میں اس کا شکار ہوگیا۔ اَب وہ کبھی ایف آئی اے کے پاس جاتا ہے تو کبھی بینک کے چکر لگاتا ہے، لیکن فی الحال 2 ملین میں سے2 روپے بھی ہاتھ نہیں لگےہیں۔
ایک دن مجھے اپنے ایک کزن کامیسج آیا کہ آپ کےساتھ کچھ پرسنل بات ہے، لیکن کسی کے ساتھ ڈسکس نہیں کرنا ۔ میں نے کہا کہ ابھی توٹائم لیٹ ہے۔ کل میں آپ کے ساتھ رابطہ کر لوں گا ۔ کل میں نے اس کے متعلقہ فون نمبر پر فون کیا خیریت دریافت کی اور کل والی پرسنل بات کی طرف بات لے گیا۔ اس نے میرا شکریہ بھی ادا کیا اور مجھے بتایا کہ میرے نام پر کسی نے فیک آئی ڈی بنائی ہے اور میں نے اپنے فیس بک آئی ڈی سے پبلک میسج بھی چلایا ہے، تاکہ دوست اس فراڈیے کے شر سے محفوظ رہ سکے اور کسی قسم کے دھوکہ میں نہ آئیں۔ اگر میں ان کے ساتھ سیل فون پر رابطہ نہ کرتا تو فیس بک میسجز کے ذریعے وہ مجھے کسی قرضہ وغیرہ کے لیے قائل کر سکتا تھا۔ لیکن شکر ہے اس کے شر سے بچ گیا ۔
یہ ایک آدھ کیس نہیں ہے، بلکہ یہ روزانہ کی بنیاد پر ہو رہا ہے اور باقاعدہ طورپر آن لائن فراڈ ایک کاروبار بن گیا ہے۔سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کی اکثریت کسی نہ کسی درجے میں اس فراڈ کا شکار ہو چکی ہے۔ کوئی کمپلینٹ کرلیتا ہے تو کوئی شرم کے مارے کچھ نہیں کہتا۔کوئی اپنی رقم کو ڈبل کرنے کی چکر میں ہے تو کوئی آنلائن کاروبار کا شوقین ہے اور جلد امیر ہونا چاہتا ہے۔ کوئی کرپٹو کرنسی کی آڑ میں ڈوب گیا، تو کوئی آرننگ ویب سائٹ پر انویسٹ کرکے بعد میں لنک نہ اوپن ہونے کا رونا رو رہا ہے۔
آن لائن فراڈ کیا چیزہے؟ اس کے کون کون سے طریقے ہوسکتے ہیں، جن سے بچنا ضروری ہے۔ سوشل انجینئرنگ کسے کہتے ہیں؟ کون سی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے۔؟ اسٹیٹ کی کیا ذمہ داری ہے؟
سب سے پہلے سوشل انجینئرنگ کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہے ۔ سوشل انجینئرنگ کی اصطلاح دو طرح استعمال ہوتی ہے،ایک کا تعلق سماج کے رویوں میں تبدیلی کے متعلق ہے اور ایک کا تعلق کمپیوٹر کے شعبے کے ساتھ ہے ۔ سماجی اصطلاح: سوشل انجینئرنگ اُس حکمت عملی اور منصوبہ بند کوشش کو کہا جاتا ہے، جس کا استعمال کرکے کسی سماج میں موجود رویوں، روایتوں اور عادتوں وغیرہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لائی جاتی ہیں۔ یہ کام حکومتیں بھی کرتی ہیں اور خانگی ادارے اور سماجی تحریکیں بھی۔سوشل انجینئروں کے پاس مطلوب سماجی تبدیلیوں سے متعلق متعین اہداف ہوتے ہیں اور وہ منصوبہ بند طریقوں سے جدید ترین مؤثر طریقوں کو استعمال کرکے، ان اہداف کی بنیاد پر سماج کو تبدیل کرتے ہیں۔ لیکن کمپیوٹر سائنس یا انٹرنیٹ کی دنیا میں اس کا مطلب وہ نفسیاتی حربے ہیں، جن کا استعمال کرکے دھوکے باز یا ہیکرز انٹرنیٹ پر لوگوں سے ان کے پاس ورڈ اور دیگر حساس معلومات حاصل کرلیتے ہیں یا خود قریبی رشتہ دار یا دوست کے طور پر تعارف کرا کر اعتماد حاصل کرکے پھر ان کو دھوکہ دے کر پیسے مانگتا ہے۔ اور بالآخر وہ پیسے حاصل کرنے میں کامیاب بھی ہوجاتا ہے۔
آن لائن فراڈ کی روک تھام کے لیے کچھ اہم اقدامات ہیں، جن پر عمل کرکے آپ اپنے آپ کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
1۔ آن لائن فراڈ سے بچنے کے لیے ان اصولوں پر عمل ضروری ہے جو مختلف آنلائن سافٹ وئیرز اور اپلیکشنز بار بار اپنے کسٹمرز کو بتاتے ہیں۔
2۔ کسی بھی مشکوک مطالبے کی درخواست کو مسترد کریں اور کوشش کریں کہ اس قریبی رشتہ دار یا دوست کے ساتھ ان کے ذاتی نمبر یا اس کے خاندان کے کسی فرد کے ساتھ رابطہ کریں، مشکوک شخص آپ کو باربار اس سے منع کرے گا۔
3۔ اپنے آن لائن اکاؤنٹس کے لیے مضبوط پاس ورڈز استعمال کریں اور کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔
4۔ اکثر اپلیکشن پر دہری توثیقی طریقے ہوتے ہیں ،اس کا استعمال کریں، تاکہ آپ کے اکاؤنٹس کو ہیک نہ کیا جا سکے۔
5۔اپنے آن لائن ڈیٹا کی نگرانی کریں اور اگر آپ کو کسی بھی طرح کی مشکوک سرگرمی نظر آتی ہے تو فوری طور پر اپنے بینک یا کریڈٹ کارڈ کمپنی سے رابطہ کریں۔
6۔ اپنے آن لائن ڈیٹا کا بیک اپ لیں۔
7۔آن لائن معاملات میں احتیاط برتیں ، جانچ پڑتال کریں کہ آیا ویب سائٹ یا ای میل قابل بھروسہ ہے یا نہیں۔
8۔کسی بھی مشکوک لنک یا ویب سائٹ پر کلک نہ کریں۔
9۔آن لائن خریداری کے دوران محفوظ ادائیگی کے طریقوں کا استعمال کریں۔
10۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے کسی قریبی کا اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے تو فوری طور پر اس سے رابطہ کریں اور اس بارے میں آگاہ کریں۔
آن لائن فراڈ کو روکنے کے لیے کسی بھی ریاست یا ملک کی کیا ذمہ داری ہے؟
کسی بھی ریاست یا ملک کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ مضبوط قانونی فریم ورک قائم کریں اور اسے حقیقی معنوں میں لاگو کریں، جو آن لائن فراڈ کو جرم قرار دیں اور قانونی چارہ جوئی کے لیے میکانزم فراہم کریں۔ قوانین اور ضوابط میں آن لائن فراڈ کی تعریف کی وضاحت کریں اور مجرموں کے لیے سزائیں مقرر کریں ، سائبر کرائمز کے لیے آسان دائرہ اختیار قائم کریں۔
حکومت آن لائن دھوکہ دہی کے مقدمات کی تحقیقات اور مقدمہ چلانے کے لیےخصوصی سائبر کرائم یونٹس بنائے، اور ڈیجیٹل فرانزک پر اہلکاروں کو تربیت دیں ۔ اسی طرح سرحد پار دھوکہ دہی سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی ایجنسیوں کے ساتھ معاہدات کریں، تاکہ فراڈ کرنے والا، ملک سے باہر بھی بچ نہ سکیں ۔
صارفین کو آن لائن فراڈ سے بچانے کے لیے عوامی آگاہی مہمات، اسکول کے نصاب میں ڈیجیٹل خواندگی کو شامل کرنا، کاروباروں کو ان کی سائبرسیکیوریٹی کو بڑھانے کے لیے وسائل فراہم کرنا اور مختلف کمپنیوں کو محفوظ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہیے، تب کہیں جا کر اس مسئلے کو سلجھایا جا سکتا ہے۔