جدید سماجی رجحانات اور مسائل ایک جائزہ - بصیرت افروز
×



  • قرآنیات

  • مرکزی صفحہ

  • سیرۃ النبی

  • تاریخ

  • فکرو فلسفہ

  • سیاسیات

  • معاشیات

  • سماجیات

  • اخلاقیات

  • ادبیات

  • سرگزشت جہاں

  • شخصیات

  • اقتباسات

  • منتخب تحاریر

  • مہمان کالمز

  • تبصرہ کتب

  • جدید سماجی رجحانات اور مسائل ایک جائزہ

    دورِ جدید میں کامیاب شخص وہی ہے جو اپنی عاٸلی زندگی میں بغیر کسی تیسری قوت کی مداخلت کے اپنے حقوق و فراٸض بطریقِ احسن سرانجام دے۔

    By Mehboob ur Rehman Published on Jul 15, 2023 Views 752
    جدید  سماجی رجحانات اور مسائل  ایک جائزہ 
    تحریر: محبوب الرحمٰن سہر۔ اوگی، مانسہرہ 


    ہماری زندگی کا اہم شریک یا ہماری زندگی پر حاوی کون ہے؟ کیا کبھی ہم نے سوچا کہ ہماری زندگی میں خاموشی سے داخل ہوکر دو افراد یا ایک گھر میں گھس کر سب کو الگ الگ کرنے والا کون ہے ؟ کس کی یہ جرأت کہ ہمارے ہی گھر میں گھس کر ہمیں میں فاصلے پیدا کردے۔ 
    آج دنیا بھر کے سماجی مسائل میں سرفہرست اور اکثر جائزوں کا موضوع جس نے معاشرتی اور سماجی زندگی میں  گھریلو مسائل کی جڑ موبائل کا بے جا اور غلط استعمال ہے جو ہر گھر کی اکائی یعنی شوہر،بیوی،باپ ،بیٹے، ماں،بیٹی اور بہن بھائی  وغیرہ کے درمیان حائل ہوکر  مضبوط رشتوں میں دراڑ ڈالتا جارہا ہے۔ 
    موبائل کا بے جا استعمال گھریلو مسائل کو بڑھانے میں       میں بہت طرق سے ملوث ہے    مثلاً بیوی  موبائل کے ذریعے شوہر کی عدم موجودگی میں اپنے ماں باپ اور دوستوں رشتہ داروں وغیرہ سے اپنے اور خاندان کی نجی و خاندانی باتیں شیئر کرتی ہے۔اور لااُبالی پن اس قدر غالب ہوتا ہے کہ اپنے شوہر یا گھر کے مسائل کا حل یا موازنہ ان لوگوں سے کروا کر شوہر کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتی ہے۔عین یہی طریقہ بہ حثیت گھر کے سربراہ کے ایک مرد بھی اپنے  نجی مسائل کا حل غیرمتعلقہ افراد کے پاس ڈھونڈتا ہے یا بعض مرتبہ ناسمجھی میں غیرمحرم رشتوں سے اپنے خاندانی مسائل کا حل اس   موبائل کے ذریعے ڈھونڈ رہا ہوتا ہے۔ نتیجتاً اس     قبیح عمل کا نتیجہ خاندانی بگاڑ کا سبب بن رہا  ہے۔
    سماجی و معاشرتی زندگی میں معاشرے کا غیر ذمہ دار شخص وہ ہے جو کسی بھی طرح سے اپنے حقوق و فرائض  سے غفلت برتتا ہو۔ترقی کے اس دور میں ،یہ شخص غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی نجی ذمہ داریوں سے غفلت برت کر اپنے دوستوں یا غیرمتعلقہ افراد کے ساتھ اپنے وقت و دولت کو ضائع کر رہا ہوتا ہے۔اس غفلت و لاپرواہی کی مختلف صورتیں ہو سکتی ہیں۔مثلاً اپنے لڑکپن سے لے کر عملی زندگی تک کے اہم ترین مرحلے میں محنت و مشقت سے کوسوں دور بھاگنا،تعلیم و تربیت کے مراحل کو طے کر کے معاشرے کے لیے ایک مفید شہری ثابت ہونے کے بجائے Short cuts  اور منفی رویوں کا استعمال کرنا وغیرہ شامل ہیں۔
    غیر ذمہ داری اور غفلت بھری زندگی گزارنے والے افراد جہاں اپنے خاندان اور معاشرہ کے لیے غیرمفید ثابت ہوتے ہیں وہیں اگر ایک ذمہ دار شخص اپنے حقوق و فرائض سے ہمہ وقت اگاہی رکھتا ہے تو ایک مثبت پیش رفت دیکھنے کو ملتی ہے۔
    آج کے پُرفتن دور میں ایک بہادر اور ذمہ دار ترین فرد وہ ہے جو ہر طرح کی مشکلات کا سامنا کرتا ہے۔یہ شخص اپنی عملی زندگی میں خود سے منسلک تمام حقوق و فرائض کو عبادت کا درجہ دیتا ہے۔اپنی عائلی  زندگی میں اپنے کردار کو جدوجہد کی بھٹی میں جھونک کر اندرونِ ملک یا سات سمندر پار دور افتادہ ممالک جاکر اپنے پیاروں کے لیے روزی روٹی کا بندوبست کرتا ہے۔اس محنت و مشقت میں جہاں اس کی جذبہ حب الوطنی کا امتحان  ہوتا ہے وہاں اس کی وہ محبت بھی بار بار جوش مارتی ہے جو محبت اس کو اپنے والدین سے،بچوں کی خوش بو اور دوستوں کی رفاقت ہر وقت تازہ دم رکھتی ہے۔اس کا ایمان حلال رزق کا حصول ہوتا ہے جو اس کو اپنے فرائض یعنی عبادات،معاملات اور والدین کی خدمت گزاری سے بھی دور کر دیتا ہے۔ لیکن غور فکر نہ کرنا اور آسائشوں کے حصول میں   اس کے گھر کے افراد یعنی بیوی،بچے یا متعلقین اگر کسی بھی طرح سے  اس کی ناقدری کرتے ہیں تو اس کا یہ جذبہ مایوسی اور پشیمانی کے احساس کی گرد میں دَب  جاتے ہیں ۔ اور ہم اس کو مایوسی اور تنہائی کے اندھیروں میں دھکیل کر یہ بھول جاتے ہیں کہ ہمارا مستقبل کیا ہوگا ۔
    آج کا دور کامیابیوں کو سمیٹنے کا دور ہے۔آپ اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے اس جُہد مسلسل کو جاری رکھیں جو آپ کو باآسانی حقوق و فرائض کی ادائیگی میں مُمد و معاون ثابت ہو۔اپنی خاندانی و نجی زندگی میں کسی تیسرے ایسے شخص کو ہرگز توجہ کا مرکز نہ بنائیں جو آپ کے پھلتے پھولتے گلشن کو اجاڑ کرآپ کو کانٹے چننے پر مجبور کرے۔اپنے آنگن میں اعتماد کا پودا لگائیں۔چاہت و الفت کی ہم آہنگی اور محنت و لگن کے پسینہ سے اس پودے کو پروان چڑھائیں۔نتیجتاً پھول کلیاں اپنے خوش بو سے آپ کے خوابوں کو سینچیں گی۔ معمول کی زندگی اور سماجی و معاشرتی مصروفیات کی ادائیگیوں سمیت بروقت تازہ دم ہوکر اس پودے کو دھوپ و چھاؤں کی مناسب فراہمی پر توجہ دیں۔جُہدِمسلسل کے ساتھ آپ کی ہمہ وقت دستیابی اس پودے کو مستقبل میں پائیدار پیڑ اور مابعد تناور درخت بنا دے گی، جس کی شاخیں اپنے پھول و پھل کی دستیابی کے ساتھ معاشرے اور سماج میں بہت سے مسافروں اور ضرورت مندوں کے لیے خوش بو و پھل فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹھنڈی چھاؤں کا سبب بنیں گے۔
    Share via Whatsapp