محدود وسائل اور سادگی میں زندگی گزارنے کا فن - بصیرت افروز
×



  • قرآنیات

  • مرکزی صفحہ

  • سیرۃ النبی

  • تاریخ

  • فکرو فلسفہ

  • سیاسیات

  • معاشیات

  • سماجیات

  • اخلاقیات

  • ادبیات

  • سرگزشت جہاں

  • شخصیات

  • اقتباسات

  • منتخب تحاریر

  • مہمان کالمز

  • تبصرہ کتب

  • محدود وسائل اور سادگی میں زندگی گزارنے کا فن

    انسانی فطرت میں یہ شامل ہے کہ وہ ہمیشہ خوب سے خوب تر کی جستجو میں رہتا ہے اور یہ خصوصیت انسان کو جانوروں سے ممتاز بناتی ہے۔ زندگی میں بہتر وسائل ۔۔۔۔۔

    By Asghar Surani Published on Nov 22, 2024 Views 356

    محدود وسائل اور سادگی میں زندگی گزارنے کا فن

    تحریر :اصغر خان سورانی۔ بنوں

     

    انسانی فطرت میں یہ شامل ہے کہ وہ ہمیشہ خوب سے خوب تر کی جستجو میں رہتا ہے اور یہ خصوصیت انسان کو جانوروں سے ممتاز بناتی ہے۔ زندگی میں بہتر وسائل اور سہولیات کی خواہش قدرتی ہے، ہر کسی کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوتے کہ وہ ہر خواب کو حقیقت میں بدل سکے۔ ایسی صورتِ حال میں دستیاب وسائل میں زندگی گزارنا ہی کامیابی کی کلید ہے۔ 

    مالی مشکلات کی عام وجوہات 

    مالی حالت خراب ہونے کی اصل وجوہات کیا ہے ؟ ایک طرف اگر نظام میں لچک موجود نہ ہو اور ہر طرف سے ٹیکسوں کی بھرمار ہو اور دوسری طرف ہمارے معاشرتی رویے اور بگڑاہوا طرزِزندگی بھی ہو۔ تو ایسے میں یہ مالی مشکلات کا سبب بن سکتے ہے ۔ کونسے بےجا اخراجات ہیں جن کو منظم کرکے ہم محدود وسائل میں بھی زندگی کو احسن طریقے سے گزار سکتے ہیں۔

    1۔  ہر شخص کے پاس اسمارٹ فون کا ہونا 

    جب سےموبائل فون اور اسمارٹ فون آنا شروع ہو ئے۔تو عموماً ہر گھر میں سربراہ کے پاس ہوتا تھا، لیکن آج یہ تقریباً ہر فرد کے پاس ہوتا ہے اور اکثر یہ ضرورت کے بجائے ایک حیثیت کی علامت بن چکا ہے۔ زیادہ مہنگے اور نئے ماڈلز خریدنے کا رجحان مالی مشکلات میں اضافہ کرتا ہے۔

    2۔  معاشرتی اور مذہبی رسومات کی بنیاد پر بے جا چھٹیاں منانا اور مہنگے تحفے خریدنا 

    چھٹیاں اور تہوار یقیناً خوشیوں کے مواقع ہوتے ہیں، لیکن ان مواقع پر غیرضروری اخراجات سے بچنا بہت ضروری ہے، خاص طور پر اس وقت جب لوگ مالی مشکلات کا سامنا کررہے ہوں یا قرض کی دلدل میں دھنس رہے ہوں۔ تہواروں کے موقع پر بنیادی ضروریات اور خوشیوں پر توجہ دینا، جیساکہ خاندان کے ساتھ وقت گزارنا، سادہ تقریبات منعقد کرنا، یا کم قیمت اور سادہ تحفے دینا، زیادہ مثبت اَثر ڈال سکتا ہے۔ اس طرح ہم ناصرف اپنی مالی حالت کو بہتر بنا سکتے ہیں، بلکہ حقیقی خوشی بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

    3۔ نئی گاڑیاں اور گیجٹس(روزمرہ استعمال کی اشیا) خریدنے کا شوق 

    بغیر ضرورت کے نئی گاڑیاں، موبائل یا دیگر گیجٹس خریدنے کا شوق اکثر لوگوں کو مالی پریشانیوں میں مبتلا کر دیتا ہے۔ یہ خریداری اکثر غیرضروری قرضوں کا سبب بنتی ہے۔ اس کے علاوہ، جدید ٹیکنالوجی کے پیچھے دوڑنے سے ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اکثر پرانی چیزیں بھی کارآمد رہتی ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی حقیقی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے خریداری کریں۔ یہ ہماری مالی حالت کو بھی بہتر بناتا ہے بلکہ ہمیں ذہنی سکون بھی فراہم کرتا ہے۔

    4۔  گھر کے بنے کھانے کے بجائے باہر کھانے کا رجحان 

    باہر کھانا کھانے کا رجحان آج کل کے دور میں عام ہو چکا ہے، جہاں لوگ سہولت اور لذت کی خاطر ریستورانوں کا رخ کرتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ گھر کا بنا ہوا کھانا نہ صرف زیادہ سستا ہوتا ہے، بلکہ صحت کے لیے بھی بہتر ہوتا ہے۔ ریستورانوں میں کھانے پر کیے جانے والے اضافی خرچے کو آسانی سے بچایا جا سکتا ہے، جو بجٹ پر بوجھ ڈالنے کا باعث بنتا ہے۔

    5۔  نئے برانڈز اور فیشن پر غیر ضروری خرچ 

    برانڈڈ کپڑوں، مہنگے سیلون اور پارلر سروسز پر پیسہ خرچ کرنا آج کل ایک عام رجحان بن چکا ہے۔ اس طرح کے غیرضروری خرچے اکثر مالی بوجھ بن جاتے ہیں اور ان کا طویل مدتی اَثر آپ کے بجٹ اور مالی صحت دونوں پر پڑتے ہیں۔سادگی سے کام لینے سے آپ اپنے مالی معاملات کو بہتر طور پر منظم کر سکتے ہیں۔ جو پیسہ آپ ان چیزوں پر خرچ کرتے ہیں، وہ آپ کی بچت میں جا سکتا ہے یا اہم ضروریات کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔ مہنگے پارلرز کے بجائے گھر پر ہی معمولی سروسز خود انجام دیں۔ 

    6۔ غیر متوازن طرز زندگی کی وجہ سے طبی اخراجات 

    غیر صحت مند طرزِزندگی، جیسا کہ ورزش نہ کرنا اور غیرمتوازن غذا کا استعمال نہ صرف جسمانی صحت کو متاثر کرتی ہے،بلکہ طویل مدت میں طبی اخراجات کا بوجھ بھی بڑھاتی ہے۔ جب ہم اپنے جسم اور صحت کا خیال نہیں رکھتے، تو ہم مختلف بیماریوں جیسے کہ موٹاپا، دل کی بیماریاں، ہائی بلڈ پریشر، اور ذیابیطس کا شکار ہو جاتے ہیں، جن کا علاج مہنگا ہوتا ہے اور جس سے زندگی کے معیار پر بھی منفی اَثرات مرتب ہوتے ہے۔

    7۔شادی بیاہ ، سالگرہ اور تقریبات میں فضول خرچیاں 

    شادی بیاہ، سالگرہ، منگنی اور دیگر خوشی کے مواقع زندگی کے اہم لمحے ہوتے ہیں، لیکن ان تقریبات کو سادگی سے منانے کے بجائے مہنگی پارٹیوں اور بڑی تقریبات کا اہتمام کرنا آج کل ایک عام رجحان بن چکا ہے۔ یہ نہ صرف مالی دباؤ بڑھاتا ہے، بلکہ خاندانوں پر غیرضروری بوجھ بھی ڈال دیتا ہے۔ بڑی تقریبات میں بلاوَجہ کی فضول خرچی شامل ہوتی ہے، جیساکہ مہنگے ہالز، خصوصی آرائش، برانڈڈ کپڑے اور مہنگی خوراک۔ ان غیر ضروری اخراجات کو محدود کیا جا سکتا ہے۔ سادہ تقریبات کا انعقاد نہ صرف آپ کو مالی بوجھ سے بچاتا ہے، بلکہ آپ کو ذہنی سکون بھی فراہم کرتا ہے۔ اپنے وسائل کے مطابق زندگی گزارنا اور تقریبات کو سادگی سے منانا ایک دانش مندانہ فیصلہ ہے۔ 

    8۔ کمرشلائزیشن کے اخراجات 

    والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو سرکاری اسکولوں اور تعلیمی اداروں میں داخل کریں، جہاں تعلیمی اخراجات کم ہوتے ہیں۔ اسی طرح صحت کی سہولیات کے لیے سرکاری اسپتالوں کا استعمال کیا جائے، تاکہ غیرضروری اخراجات سے بچا جاسکے۔

    9۔ قرضوں اور کریڈٹ کارڈز کا بے دریغ استعمال 

    آج کل قرضے اور کریڈٹ کارڈز کا بے دریغ استعمال لوگوں کے مالی مسائل میں اضافے کا ایک اہم سبب بن چکا ہے۔ ہم اکثر وہ چیزیں خرید لیتے ہیں جو ہماری فوری ضروریات میں شامل نہیں ہوتیں، بلکہ محض عیش و عشرت یا دوسروں سے مقابلہ بازی کے لیے خریدی جاتی ہیں۔ یہ سہولت حقیقت میں ایک بہت بڑا مالی بوجھ بن سکتا ہے۔ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے خرچ کی گئی رقم فوری طور پر آپ کے بینک اکاؤنٹ سے نہیں نکلتی، جس کی وَجہ سے خرچ کا اندازہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے اور لوگ اپنی اصل آمدنی سے زیادہ خرچ کر بیٹھتے ہیں۔ بعد میں جب قرضوں کی ادائیگی کا وقت آتا ہے، تو سود کی صورت میں اضافی رقم ادا کرنی پڑتی ہے، جو کہ مالی مسائل کو مزید بڑھا دیتی ہے۔ 

    10۔ گھر اور دفتر کی غیر ضروری آرائش 

    گھر یا دفتر کی آرائش پر بے تحاشا پیسہ خرچ کرنا اگر مالی حیثیت اور زندگی کی دیگر ضروریات کو نظرانداز کر کے کیا جائے، تو یہ غیرضروری ہوسکتا ہے۔ سادگی اور ضروریات کے مطابق خرچ کرنا زیادہ دانش مندانہ ہوتا ہے۔ آرائش و زیبائش کے بجائے، کسی جگہ کی افادیت اور آرام دہ ماحول کو ترجیح دینا زیادہ مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

    11۔ دوسروں کی طرز زندگی کی نقل 

    اپنی آمدنی اور ضروریات کو نظرانداز کرتے ہوئے دوسروں کی نقل کرنا اور ان جیسا دیکھنے کی کوشش کرنا نہ صرف ایک بڑی مالی غلطی ہے، بلکہ یہ ذہنی دباؤ اور بے اطمینانی کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ اس لیے اپنی مالی حالت اور زندگی کی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرنے چاہییں۔ سادگی اور کفایت شعاری، مالی تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ زندگی میں سکون اور اطمینان بھی لاتی ہے۔

    سادہ زندگی کی اہمیت 

    ان تمام مسائل کا حل سادہ طرزِزندگی اپنانے میں ہے۔ سادگی کا مطلب یہ نہیں کہ انسان اپنی ضروریات کو نظرانداز کرے، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اپنی زندگی کو فضول خرچیوں سے پاک کر کے ضروریات پر فوکس کیا جائے۔

    سادہ زندگی اپنانے کے چند اصول 

    1۔اپنی زندگی کو خواہشات کے بجائے ضروریات پر مبنی بنائیں۔ یعنی وہ چیزیں خریدیں جو واقعی ضروری ہیں۔

    2۔ اپنے مالی وسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ بنائیں اور اس پر سختی سے عمل کریں۔ 

    3۔ دوسروں کی نقل کرتے ہوئے غیرضروری اخراجات سے بچنا سیکھیں۔ 

    4۔ ہر مہینے ایک مخصوص رقم بچانے کی عادت ڈالیں، تاکہ مشکل وقت میں آپ کے پاس کچھ مالی تحفظ ہو۔

    5۔ سادگی میں ہی سکون ہے۔ غیرضروری اشیا خریدنے کے بجائے اپنے وقت، تعلقات اور صحت پر توجہ دیں۔

     

    محدود وسائل میں زندگی گزارنا ایک فن ہے جو ہمیں سادگی، سمجھ داری اور مالیاتی نظم و ضبط سکھاتا ہے۔ یہ جاننا ضروری ہے کہ پیسہ سب کچھ نہیں ہوتا اور سادگی میں ہی اصل خوشی پوشیدہ ہے۔ اگر آپ اپنی زندگی کو سادہ، ضروریات پر مبنی اور فضول خرچی سے پاک رکھیں گے تو ناصرف مالی پریشانیوں سے بچ سکیں گے، بلکہ ذہنی سکون اور خوش حالی بھی حاصل کر سکیں گے۔

     

    Share via Whatsapp