بنیادی انسانی حقوق کا تصور (مولانا عبید اللہ سندھیؒ کے افکار کی روشنی میں)
معاشروں میں انسانوں کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ سوسائٹی کے تمام افراد کو بنیادی انسانی حقوق فراہم کیے جائیں ۔۔۔۔
معاشروں میں انسانوں کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ سوسائٹی کے تمام افراد کو بنیادی انسانی حقوق فراہم کیے جائیں ۔۔۔۔
معیشت انسانی زندگی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہےاور ا س کا انحصار وہاں قائم ملکی معاشی نظام پر ہوتا ہے۔۔۔۔
آج پوری دنیا میں موٹیویشنل سپیکرز کاپیشہ مقبول ہورہا ہے۔کارپوریٹ دنیا کے لیے مفید خدمت انجام دینے والے کئی موٹیویشنل سپیکرز نوجوانوں کو یہ مشورہ ۔۔۔۔۔
باچا خان برصغیر کی تاریخ کے ایک منفرد رہنما تھے جنہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ انسانیت کی خدمت، امن کے فروغ، اور برطانوی سامراج سے آزادی کے لئے ۔۔۔۔
معاشرے میں کچھ لوگ صرف اِنفرادی عبادات جیسے نماز، روزہ اور نفلی عبادات کو ہی دین کی تکمیل سمجھتے ہیں۔۔۔۔۔۔
انسانی سماج کی مثال ایک زندہ جسم کی مانند ہے، جہاں ہر عضو دوسرے سے گہرے ربط میں بندھا ہوا ہے۔۔۔۔۔
زبان رابطے کی بنیادی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ دنیابھر کی اقوام اپنے زبان و اداب کی بنا پر اپنا تشخص برقرار رکھتی ہیں۔ ۔۔۔۔۔
اس آرٹیکل میں "سماج کی تشکیل نو "کو شاہ ولی اللہ کے نظریہ "فک کل نظام" اور سیرت نبوی ﷺ کی روشنی میں اجاگر کیا گیا ہے۔
پاکستانی معاشرہ کئی دہائیوں سے مسائل کا شکار ہے، اور اس کے زوال کی وجوہات پر ہر شعبۂ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے اپنی اپنی رائے پیش کی ہے۔ لیکن
’’اے مسلمانوں تم میں سے جو محمد کی عبادت کرتا تھاوہ جان لے کہ محمد وفات پا چکے ہیں۔اور تم میں سے جو اللہ کی عبادت کرتا تھا تو وہ جان لے اللہ زندہ ہےاو
وطن سے محبت انسان کا ِفطری تقاضا ہے۔اس محبت کے تقاضے کیا ہیں اور وہ کیسے ادا کئے جاسکتے ہیں۔ یہ جاننا آج ہر نوجوان کے لئے اشد ضروری ہے۔
نوجوانوں کو اس ظالمانہ نظام کو سمجھنا ہوگا جو عوام پر بھاری بوجھ ڈال کر اشرافیہ کو فائدہ پہنچاتا ہے اور سماجی و معاشی ناہمواری کو مزید گہرا کرتا ہے۔