السّلامُ علیکم ورحمةُ اللہ وبركاته - بصیرت افروز
×



  • قرآنیات

  • مرکزی صفحہ

  • سیرۃ النبی

  • تاریخ

  • فکرو فلسفہ

  • سیاسیات

  • معاشیات

  • سماجیات

  • اخلاقیات

  • ادبیات

  • سرگزشت جہاں

  • شخصیات

  • اقتباسات

  • منتخب تحاریر

  • مہمان کالمز

  • تبصرہ کتب

  • السّلامُ علیکم ورحمةُ اللہ وبركاته

    دین اسلام نے ہمیں یہ عظیم الشان دعا سکھائی ہے جس کا ترجمہ ہے کہ "آپ پر سلامتی ہو اللہ تعالی کی رحمتوں اوربرکتوں کا نزول ہو"

    By محمدمختارحسن Published on Sep 19, 2023 Views 59763
    "السّلامُ علیکم ورحمةُ اللہ وبركاته"
    تحریر: محمد مختار حسن ۔ نوشہرہ

    اکثر دوست میسجز میں سلام ایسے لکھتے ہیں،
    "السلام وعلیکم" یا"اسلام و علیکم" یا "اسلام علیکم"
    یہ تمام طریقے غلط ہیں سلام لکھنے کا درست طریقہ یہ ہے۔ 
    السّلامُ علیکم (سین پر شد اور میم پر پیش پڑھی جائے گی)
    اس کے ساتھ ورحمة(ورحمت) الله وبرکاتہ  کا اضافہ بھی کرسکتے ہیں۔ 
    دین اسلام نے ہمیں یہ عظیم الشان دعا سیکھائی ہے جس کا ترجمہ ہے کہ
    "آپ پر سلامتی ہو اللہ تعالی کی رحمتوں اوربرکتوں کا نزول ہو"
    یہ دعائیں ہم ایک دوسرے سے ملاقات کے وقت دیتے ہیں۔ 
    دعاکی حقیقت:
    انسان میں عمل پر آمادہ کرنے کی اعلی قوت وصلاحیت کا نام "ارادہ" ہے اور بدن کی قوتوں کا ارادے سے متأثر ہوکر عمل پرآمادہ ہونے کا نام " ہمت" ہے اس ہمت کا حظیرة القدس تک پہنچنے کانام دعا ہے۔ 
    سلام کا مفہوم:
    1) السلام علیکم:
     اسلام امن وسلامتی کا دین ہے، اور دعا عمل کی قوت کومضبوط کرنے کا نام ہے تو ہم سماج میں امن وسلامتی کا نظریہ( سوسائٹی میں بلا تفریق تمام انسانوں کی جان، مال اور عزت آبرو کی حفاظت  یقینی بنانا) رکھ کرایک دوسرے کو اس کی دعا وتلقین کرتے ہیں۔ 
    2) ورحمت اللہ:
     اللہ تعالی کی رحمتوں کے نزول کی دعا۔ 
    اس حوالہ سے اللہ تعالی کی دو صفتوں کا تعارف کروایا گیا ہے: 
     الف:رحمان
    ب: رحیم
    رحم  کا تقاضا یہ ہے کہ 
    الف:انسان کو وہ شریعت ونظام،وسائل واسباب میسر ہوں، جن کے نتیجے میں وہ حسنہ فی الدنیا یعنی دنیا کی ترقی وخوش حالی کوحاصل کرسکے۔ اس کے لیے اس کو مشقتوں سے کیوں نہ گزرنا پڑے۔ 
    ب: اور حسنہ فی الآخرہ آخرت کی کامیابی، جنت اور رضاء الہی کا حصول جس میں مشقت وتکلیف کے مقابلے میں سہولت وآرام ہو۔ 
    3) وبرکاتہ: برکت کے حصول کی دعا:
    برکت کا مطلب ہے کہ انسان جو بھی کام انجام دے رہا ہے، اس میں ملاء اعلی(اونچے درجے کے فرشتے اورانبیا وصدیقین کی ارواح وغیرہ) کی دعائیں اور ان کی توجہات اور اللہ تعالی کی رضامندی شامل حال ہو،اور یہ تمام چیزیں انسانی مزاج کا حصہ بن جائیں تواللہ تعالی مادی اسباب میں سہولت وآسانی پیدا کردیتا ہے۔ 
    ایک دوسرے کوسلام کرنا صرف رسم نہیں، بلکہ مشن کی یاددہانی، تلقین اور دعا ہے۔ 
    قرآن حکیم    میں سلام  کی اہمیت ان الفاظ میں بیان کی گئی ہے .
    وَإِذَا حُيِّيتُم بِتَحِيَّةٍ فَحَيُّوا بِأَحْسَنَ مِنْهَا أَوْ رُ‌دُّوهَا(سورة النساء)
    "اور جب تمہیں کوئی ایک "سلام " کہے تو تم اس کے سلام کا بہتر انداز سے جواب دو یا کم از کماتنا ہی لوٹا دو ۔بےشک اللہ جل شانہ ہر چیز کا حساب لینے والا ہے ۔"
    اس سے مفسرین نے استنباط کیا ہے کہ سلام کرنا سنت ہے اور سلام کا جواب دینا واجب ہے ۔
    سلام کا بہتر جواب دینا
    حضرت سلمان فارسی سے روایت ہے کہ ایک شخص حضور اقدس ﷺکی خدمت میں حاضرہوا ،اور عرض کیا: السلام عليك يا رسول الله ، آپ نے جواب میں   وعليك السلام ورحمة الله فرمایا۔ پھر دوسرا شخص آیا اور اس نے کہا: السلام عليك يا رسول الله ورحمة الله ، آپ نے جواب میں   وعليك السلام ورحمة الله وبركاته، پھرایک اور شخص آیا،اوراس نے عرض کیا: السلام عليك يا رسول الله ورحمة الله وبركاته تو آپ نے جواب میں ارشادفرمایا: وعليك ۔ ایک  صحابی نے آپ سے پوچھاکہ اے اللہ کے نبیﷺ آپ پرمیرے ماں پاپ قربان ہوں،فلاں فلاں افراد آئے اور انھوں نے آپ کوسلام کیا توآپ نے ان کو ان کے سلام سے بہتر جواب دیا اور مجھے صرف وعلیک۔ تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :چوں کہ  آپ نے  فضیلت کا کوئی کلمہ نہیں چھوڑا ،لہٰذا   قرآن حکیم کے حکم کے مطابق"وعلیک "کہایعنی جتنا سلام تم نے مجھے کیا اتنا ہی آپ پر ہو۔(تفسیرابن کثیر) 
    ایک آدمی رسول اللہﷺکے پاس حاضر ہوا اور اس نے کہا : السلام علیکم۔ 
    تو آپﷺنے اس کا جواب دیا ، پھر وہ بیٹھ گیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا : اس کیلئے دس نیکیاں ہیں ۔ پھر ایک اور آدمی آیا اور اس نے کہا: السلام علیکم ورحمةاللہ ۔ 
    تو آپ ﷺ نے اس کا جواب دیا پھر وہ بھی بیٹھ گیا ۔ آپ ﷺنے فرمایا : اس کیلئے بیس نیکیاں ہیں۔ پھر ایک اور آدمی آیااور اس نے کہا: السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ۔ تو آپﷺ نے اس کا جواب دیاپھر وہ بھی بیٹھ گیا ۔ آپ ﷺنے فرمایا : اس کیلئے تیس نیکیاں ہیں۔‘‘ ( ابو داؤد ، ترمذی)
    سلام کرنے کی فضیلت:
    أي الإسلام خير؟ قال تطعم الطعام, وتقرأ السلام على من عرفت ومن لم تعرف(رواه البخاري)
    "کون سا اسلام بہتر ہے؟آپ  نے ارشاد فرمایاکہ کھانا کھلانا اور  یہ کہ تو سلام کہے اسے جسے تو جانتا ہے اور اسےجسے تو نہیں جانتا"
    أَيُّها النَّاسُ أَفْشوا السَّلامَ، وَأَطْعِمُوا الطَّعَامَ، وَصَلُّوا باللَّيْل وَالنَّاسُ نِيامٌ، تَدخُلُوا الجَنَّةَ بِسَلامٍ(رواهُ الترمذيُّ) 
    "اے لوگوسلام کو عام کرو ،اور رات کواس وقت نماز پڑھوجب لوگ سو رہے ہوں توتم جنت میں سلامتی سے داخل ہو جاؤ گے "۔ 
    Share via Whatsapp