سماجی نظام اور نظریے کا باہمی تعلق
ہر چیز کاایک محور ہوتا ہے جس کے گرد وہ گھومتا ہے ، اسی طرح انسانی زندگی کا بھی ایک محور و مرکز ہوتا ہے جسے فکر و فلسفہ یا علم و دانش کہتے ہیں۔
ہر چیز کاایک محور ہوتا ہے جس کے گرد وہ گھومتا ہے ، اسی طرح انسانی زندگی کا بھی ایک محور و مرکز ہوتا ہے جسے فکر و فلسفہ یا علم و دانش کہتے ہیں۔
سماجی تبیدیلی کی سائنس کے اصولوں پر قومی وحدت کے فکر پر قیادت کی تیاری بقابل پاپلوزم کی سیاست سے عوام میں وقتی جوش وخروش پیدا کرنے کے عمل کو سمجہنا
یہ مضمون سیاست، ترقیات اور سماجی رویوں پہ بحث کرتا ہے۔
ہمارا تعلیمی نظام ہمیں انفرادیت پسند بناتا ہے ۔لیکن سماج کو ترقی دینے کے لئے ہمیں اجتماعی بنیادوں پر اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا
اگر فکروفلسفہ کی اساس وحدت پر ہو گی تو اس پر بننے والا عملی نظام لوگوں کو ایک لڑی میں پرو دے گااورفکری و عملی ہم آہنگی پیدا کر کےقوم کو ایک دھارے میں
ہر وہ علم جو انسانیت کے لئے فائدہ مند ہے اس کا حصول دینِ اسلام میں جائز اور حلال ہے اور جو انسانیت کے لئے نقصان دہ ہے وہ حرام ہے ۔
In these times of mass manipulation and deceit, Plato's Allegory of the Cave comes to our rescue yet again.
سرمایہ دارانہ نظام نے آج انسان کی عقل ماردی ہے اس کا شعور سلب کر دیا ہے اوریے انسان اصل مسائل پرسوچنے اور اس کا حل تلاش کرنے سے قاصر ہے۔