حضرتِ انسان کی عظمت، عزت اور منفرد خصوصیات
کوئی بھی مخلوق کسی بھی مخلوق کو اپنی مرضی سے اپنے تابع نہیں بناسکتی مگر؟ مگر انسان جس کو بھی چاہے اپنے استعال میں لا سکتا ہے اپنے تابع بنا سکتا ہے ا
کوئی بھی مخلوق کسی بھی مخلوق کو اپنی مرضی سے اپنے تابع نہیں بناسکتی مگر؟ مگر انسان جس کو بھی چاہے اپنے استعال میں لا سکتا ہے اپنے تابع بنا سکتا ہے ا
انسانی تاریخ نے دیکھا ہےکہ بغیر کسی اعلیٰ نظریے اور پروگرام کے ایک قوم کے دوسری قوم پر اپنا تسلط قائم رکھنے کی کشمش نے انسانیت کو عذاب میں مبتلا کیا
انسان نہ صرف اپنے لئے بلکہ اپنے جیسے تمام انسانوں کے لئے ایک مربوط نظامِ حکومت کے ذریعے ایک صالح معاشرے کی تعمیر و تشکیل کرتا ہے .
جس معاشرے میں طبقاتی سوچ پیدا ہوجائے ایک طبقے کو اہمیت دی جائے اور دوسرے کو نظر انداز کیا جائے تو وہ معاشرہ انتشار کا شکار ہو جاتا ہے
ملکی سیاست کے ۷۴ سالوں کی تاریخ کو اٹھا کر کے دیکھا جائے تو پتا چلتا ہے تعلیم، صحت، روزگار اوربنیادی سہولیات سے آج بھی یہ عوام محروم نظر آتی ہے
سرمایہ دارانہ نظام میں عوام کی چیخ و پکار کا سارا ملبہ ایک حکومت سے دوسری اور دوسری حکومت سے تیسری حکومت پر ڈالا جاتا ہے۔
ہر وہ علم جو انسانیت کے لئے فائدہ مند ہے اس کا حصول دینِ اسلام میں جائز اور حلال ہے اور جو انسانیت کے لئے نقصان دہ ہے وہ حرام ہے ۔
سرمایہ دارانہ نظام نے آج انسان کی عقل ماردی ہے اس کا شعور سلب کر دیا ہے اوریے انسان اصل مسائل پرسوچنے اور اس کا حل تلاش کرنے سے قاصر ہے۔
دینِ اسلام نے معاشرے میں انسانیت کی بنیاد پر عادلانہ نظام کے ذرئعے کل انسانیت کے مسائل کا حل پیش کیا ہے