اسلام اور مغربی فکر
مغربی مفکرین روح کی حقیقت اور اس کے تقاضوں کا ادراک نہیں کر پائے۔ جس کی نتیجے میں انسان کی نامکمل تصویر کشی کی گئی۔
مغربی مفکرین روح کی حقیقت اور اس کے تقاضوں کا ادراک نہیں کر پائے۔ جس کی نتیجے میں انسان کی نامکمل تصویر کشی کی گئی۔
رجعت پسندی ارتقائی عمل کی ضد ہے۔ نا صرف دور کے بدلتے تقاضوں سے صرفِ نظر کرنا بلکہ ان کا قطعی انکار کر دینا رجعت پسند رویے کی علامت ہے
عدمِ استحکام سرمایہ داریت کے دوام کے لیے از حد ضروری ہے
آج ہمارے نوجوان کے لیے اس حقیقت کا سمجھنا انتہائی اہم ہے کہ ہمارے انفرادی و علاقائی مسائل کا تعلق اجتماعی و قومی نظام کی خرابی سے منسلک ہے۔
آج کے پرفتن دور میں متلاشیِ حق پریشان ہو جاتا ہے کیونکہ وہ حق اور باطل کی پہچان کرنے سے قاصر ہے۔
برِ صغیر کے کثیرالمذاھب اور کثیرالقومی خطے میں فکری انتشار کا بیج برطانوی سامراج کے دور میں بویا گیا۔
بحران, سرمایہ دارانہ نظام کا خاصہ ہیں۔ تمام بحران اسی نظام کی کوکھ سے جنم لیتے ہیں۔ یوں کہہ لیں کہ بحران اور سرمایہ داریت لازم و ملزوم ہیں۔
9/11 کا واقعہ کے نتیجہ میں آلہِ کار مذہبی عناصر کو موردِ الزام ٹھہرایا گیا اور عالمی دھشت گردی کا موجب قرار دیا گیا